سو موٹو حُکم زن پہ دلاور ' بڑے بڑے
خود اپنے گھر میں قید ہیں لوفر' بڑے بڑے
خود اپنے گھر میں قید ہیں لوفر' بڑے بڑے
پھرتے ہیں کُوے یار میں "چھوٹے میاں" کئی
ہاتھوں میں لے کے عشقیہ بینر ' بڑے بڑے
ہاتھوں میں لے کے عشقیہ بینر ' بڑے بڑے
دل کے معاملات ہیں اب "آن لائنی" !
ہیں عشق ڈاٹ کام کے یوزر بڑے بڑے
ہیں عشق ڈاٹ کام کے یوزر بڑے بڑے
سُسرال کے سمن پہ سبهی پیشیوں کے وقت
چُپ سادهتے رہے ہیں مقرّر بڑے بڑے
چُپ سادهتے رہے ہیں مقرّر بڑے بڑے
اِس چهوٹے منہ سے سُن کے جہازی فلاسفی
آتے ہیں سر میں زور کے چکّر بڑے بڑے !
آتے ہیں سر میں زور کے چکّر بڑے بڑے !
لے کر چلے سٹورسے "ساشے" وہ چار پانچ
آئے جو لے کے ہاتھ میں شاپر بڑے بڑے
آئے جو لے کے ہاتھ میں شاپر بڑے بڑے
چھوٹی گلی میں گھوم کے دیکھا تو یہ کھلا
اس میں ٹریلروں کے تھے دفتر بڑے بڑے
اس میں ٹریلروں کے تھے دفتر بڑے بڑے
کھا لو ملیریا کی دوائیں بہ وقتِ وصل
پھرتے ہیں پارکوں میں بھی مچّھر بڑے بڑے
پھرتے ہیں پارکوں میں بھی مچّھر بڑے بڑے
( عزیز فیصل )
0 تبصرے:
Post a Comment
اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔