تازہ ترین
لوڈ ہو رہا ہے۔۔۔۔
Wednesday, 27 January 2016

atif saeed

01:03
کہنے کو محبت ہے لیکن
اب ایسی محبت کیا کرنی
جو نیند چرالے آنکهوں سے
جو خواب دکها کر پهولوں کے تعبیر میں کانٹے دے جائے
جو غم کی کالی راتوں سے ہر آس کا جگنو لے جائے
جو خواب سجاتی آنکهوں کو آنسو ہی آنسو دے جائے
جو مشکل کردے جینے کو جو مرنے کو آسان کرے
وہ دل جو پیار کا مندر ہو وہ یادوں کو مہمان کرے
اب ایسی محبت کیا کرنی
جو عمر کی نقدی لے جائے اور پهر بهی جهولی خالی ہو
وہ صورت دل کا روگ بنے جو صورت دیکهی بهالی ہو
جو قیس بنادے انساں کو جو رانجها اور فرہاد کرے
اب ایسی محبت کیا کرنی جو خوشیوں کو برباد کرے
دیکهو تو محبت کے بارے ہر شخص یہی کچھ کہتا ہے
سوچو تو محبت کے اندر اک درد ہمیشہ رہتا ہے
پهر بهی جو چیز محبت ہے کب ان باتوں سے ڈرتی ہے
کب ان کے باندهے رکتی ہے
جس دل میں اس کو بسنا ہو یہ چپکے سے بس جاتی ہے
اک بار محبت ہوجائے
پهر جاہے جینا مشکل ہو یا جهولی خالی رہ جائے
یا آنکهیں آنسو بن جائیں 
یا رانجها یا فرہاد کرے 
پهر اس کی حکومت ہوتی ہے 
آباد کرے برباد کرے
اک بار محبت ہوجائے
کب ان باتوں سے ڈرتی ہے
کب ان کے باندهے رکتی ہے
جس دل میں اس کو بسنا ہو یہ چپکے سے بس جاتی ہے...!!
عاطف سعید
جدید تر اشاعتیں
یہ سب سے جدید اشاعت ہے
Older Post

0 تبصرے:

Post a Comment

اردو میں تبصرہ پوسٹ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کر دیں۔


Contact Form

Name

Email *

Message *

Pages

Powered by Blogger.
 
فوٹر کھولیں